آزاد کشمیر کا آئندہ مالی سال کے لیے باسٹھ ارب کا بجٹ پیش کر دیا گیا ، تعلیم کا ترقیاتی بجٹ بیاسی کروڑ ، مہاجرین کی آباد کاری کے لئے گیارہ کروڑ جبکہ ہائیڈل بجلی کے لئے اڑسٹھ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
ریاست آزاد جموں و کشمیر کا مالی سال دو ہزار چودہ ، پندرہ کا بجٹ وزیر خزانہ چودھری لطیف اکبر نے پیش کیا ۔ ترقیاتی اخراجات کے لیے ساڑھے دس ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔ غیر ترقیاتی اخراجات پر اکاون ارب پچاس کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے ۔ ترقیاتی بجٹ میں پچاس کروڑ روپے کی بیرونی امداد بھی شامل ہے ۔ لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے لئے پچاسی کروڑ ، فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ کے لئے تینتیس کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔ محکمہ برقیات کے لئے چھپن کروڑ ، پن بجلی کے لئے اڑسٹھ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ تعلیم کے لئے چالیس کروڑ جبکہ تعلیم کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں بیاسی کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔ بجٹ میں ہسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت کی تعمیر پر پانچ کروڑ خرچ کئے جائیں گے ۔ ماحولیات کے لئے دو کروڑ چھیالیس لاکھ ، سیاحت کے لئے گیارہ کروڑ پچاس لاکھ ، ٹرانسپورٹ کے لئے چار کروڑ 80 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے ۔ معزور بچوں کی تعلیم کے لئے 2 کروڑ روپے ، سماجی بہبود اور ترقی نسواں کے لئے ڈیڑھ کروڑ ، کھیل ، ثقاقت اور امور نوجوانان کے لئے پندرہ کروڑ پچاس لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ آمدن کی مد میں ریاست کے اندرونی وسائل سے چودہ ارب ، کشمیر کونسل کی آمدنی سے بارہ ارب اور وفاقی موصولات سے پندرہ ارب روپے حاصل کیے جائیں گے۔بجٹ میں ایک سو ستاسی منصوبوں کی تکمیل کے اہداف مقرر کئے گے ہیں۔وزیر اعظم پاکستان کی سکیم کے تحت آزاد کشمیر کے تین سو طالبعلموں کو لیپ ٹاپ دئیے جائیں گے۔مہاجرین کی آباد کاری کے لئے گیارہ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔